لندن: سائنسدانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ وٹامن سی کی زیادہ مقدار کینسر کے مرض
کا علاج کرنے میں معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ یونیورسٹی آف لاوا کے ریسرچر
ڈاکٹر گیری بٹنر نے حال ہی میں کینسر کے علاج اور وٹامن سی پر تحقیق مکمل
کی ہے جن کا دعویٰ ہے کہ وٹامن سی کی زیادہ مقدار کینسر کے خلیات سے لڑنے
میں مدد دیتے ہیں اور خاص طور پر کیموتھراپی اور شعاعوں کے اثر کے باعث
نقصانات کو کم کرنے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ کینو، شملا مرچ اور سالاد کے
پتے وٹامن سی کا بڑا ذریعہ ہیں جن کے استعمال سے کینسر کے خلیات کے اثرات
کو کم کیا جاسکتا ہے تاہم مریضوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ کسی بھی شے کے
استعمال سے قبل اپنے معالج سے ضرور مشورہ کر لیں۔ تحقیق کے دوران کینسر کے
مریضوں میں وٹامن سی کی مقدار بڑھانے کے لئے انہیں 2
ماہ تک کینو کھلائے
گئے جس کے بعد اخذ کیا گیا کہ ایسے مریض جنہیں علاج کے ساتھ ساتھ کثرت کے
ساتھ وٹامن سی سے بھرپور اشیا کھلائی گئیں ان کی مدت حیات میں 6 ماہ کا
اضافہ ہوا۔
ایسے مریض جو باقاعدگی کے ساتھ وٹامن سی سے بھرپور اشیا کھاتے رہے ان کی
رسولی میں موجود آئرن اور وٹامن سی مل کر تباہ کن ہائیڈروجن پرآکسائیڈ
مالیکیول بناتے ہیں جو کینسر کے خلیات سے مزاحمت کرنے میں مددگار ثابت ہوتے
ہیں۔ محقق کا کہنا ہے کہ وٹامن سی کی ضرورت کو پورا کرنے کے بعد کینسر کے
خلیات کو مارنے کے ساتھ ساتھ شعاعوں اور کیمروتھراپی کی پیچیدگیوں کو کم
کیا جا سکتا ہے۔ تحقیق میں ایک نوٹ بھی شامل کیا گیا ہے جس کے مطابق مستقبل
میں کینسر کے مریضوں کو وٹامن سی کی بڑی مقدار دینے کے لئے انجیکشن کا بھی
استعمال کیا جاسکتا ہے۔